Published From Aurangabad & Buldhana

پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے، صرف تین ہفتوں کی درآمدات تک محدود

پاکستان کے مرکزی بینک نے جمعے کو کہا کہ گزشتہ مالی ہفتے کے اختتام پر اس کے زرمبادلہ کے ذخائر 16.1 فیصد کم ہو کر 3.09 ارب ڈالر رہ گئے ہیں، جو گزشتہ 10 سالوں میں سب سے کم ہے۔ مالیاتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر اب صرف تین ہفتوں کی درآمدات تک محدود ہو گئے ہیں۔

پاکستان کے مرکزی بینک نے کہا کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کی وجہ سے ذخائر میں 592 ملین ڈالر کی کمی ہوئی۔ اس کے مطابق، اس وقت تجارتی بینکوں کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 5.65 بلین ڈالر ہیں، جس کی وجہ سے ملک میں مائع کے مجموعی ذخائر 8.74 بلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔ بتادیں کہ نقدی بحرانسے گزر رہا پاکستان فی الحال رُکے ہوئے بیل آوٹ پروگرام کے تحت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو بہت ضروری رقم جاری کرنے کے لیے راضی کرنے میں لگا ہوا ہے، ایسے میں غیر ملکی زرمبادلہ کی مار کافی خطرناک ہے۔

سرمایہ کاری فرم عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کے ایک اعلیٰ تجزیہ کار نے اندازہ لگایا کہ ذخیرہ اندوزی فروری 2014 سے اب تک سب سے کم ہے اور اب صرف 18 دنوں کی درآمدات کا احاطہ کر رہی ہے۔ پاکستان کے پاس اب آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، ورنہ ملک میں معاشی کساد بازاری آنا یقینی ہے۔

You might also like

Subscribe To Our Newsletter

You have Successfully Subscribed!