Published From Aurangabad & Buldhana

نومولود کی نماز جنازہ

ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

سوال :
ایک بچی پیدا ہوئی ، لیکن چار دن زندہ رہنے کے بعد اس کا انتقال ہوگیا ۔ اس وقت تک اس کا نام نہیں رکھا گیا تھا ۔ کیا اس کی نمازِ جنازہ پڑھی جائےگی؟

جواب :
جو بچہ یا بچی زندہ پیدا ہوئی ہو ، چاہے اس کی زندگی کتنی ہی مختصر رہی ہو ، اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی ۔ اللہ کے رسول ﷺ کا ارشاد ہے :
إِذَا اسْتَهَلَّ الصَّبِی صُلِّی عَلَیهِ وَوُرِثَ (ابن ماجہ : 1508)
"اگر بچہ زندہ پیدا ہو تو اس کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی اور وراثت میں بھی اس کا حصہ لگایا جائے گا ۔”

نمازِ جنازہ کا تعلق بچے کا نام رکھنے یا نہ رکھنے سے نہیں ہے ۔ نام چاہے رکھا گیا ہو یا نہ رکھا گیا ہو ، اگر بچہ زندہ پیدا ہوا ہو تو اس کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی ۔

لیکن اگر بچہ ماں کے پیٹ ہی میں مرچکا ہو تو اس کی نمازِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی ، البتہ اسے کفن پہنایا جائے گا اور قبر کھود کر اس میں دفن کیا جائے گا ۔

You might also like

Subscribe To Our Newsletter

You have Successfully Subscribed!